پاکستان نے بھارت کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کی وضاحت کرے' پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے اس نوعیت کا معاہدہ امریکہ کے ساتھ کیا جو اس نے پاکستان کے موقف کو فوری طور پر مسترد کر دیا تھا۔ تاہم پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والا معاہدہ عالمی اصولوں کے مطابق ہے اور پاکستان آئی اے ای اے کے معاہدے کا پابند ہے اس پر کسی کو تشویش ہرگز نہیں ہونی چاہیے۔
بھارت اپنے تئیں خطے کی تھانیداری کے جنون میں مبتلا ہو کر جس طرح کے اقدامات اور خطے کے ممالک پہ اپنی چودھراہٹ قائم کرنے کے حربے کر رہا ہے وہ ناکامی سے دوچار ہو رہے ہیں' کیونکہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم دنیا کے سامنے کھل چکے ہیں' بھارت اگر اسلحے کی دوڑ میں آگے آگے جارہا ہے تو اس کا یہی مطلب ہے کہ وہ طاقت کے زور پہ خطے کی تھانیداری کرنے کا خواہاں ہے اور اگر پاکستان اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے کوئی اقدام کرتا ہے تو بھارت شور مچاتا ہے کہ پاکستان کو روکا جائے' اب بھارت کو یہ بات ہضم نہیں ہو پارہی ہے کہ پاک چین سول ایٹمی معاہدہ کیوں ہوا حالانکہ پاکستان اور چین کے درمیان یہ معاہدہ پاکستان کے توانائی کے بحران پہ قابو پانے کے لئے ہوا ہے' اور جس وقت امریکہ اور بھارت کے درمیان ایٹمی معاہدہ ہوا تھا بھارت نے اس حوالے سے پاکستان کے خدشات دور نہیں کئے تھے' اگر بھارت نے پاکستان کے خدشات دور نہیں کئے تھے تو اب بھارت نے کس حیثیت سے وضاحت مانگ لی ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ بین الاقوامی اصولوں کے عین مطابق ہے اس میں بھارت کی تشویش بلاجواز ہے اور پاکستان آئی اے ای اے کے معاہدے کا پابند ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں