Video Widget

« »

جمعرات، 26 جون، 2014

یہ کیسا انقلاب ہے

 قائد انقلاب، علامہ، ڈاکٹر شیخ الاسلام، مسٹر کینیڈین جناب طاہر القادری صاحب جیسے جیسے  انکے القاب بدلتے ہیں اسی طرح جناب کے انقلاب کے رنگ بدلتے ہیں. جیسا لقب ویسی ٹوپی پہنتے ہیں یہ سرا سر بہروپیا پن ہے یہ تو میڈیا کے بغیر ایک قدم بھی نہیں چل سکتے حقیقت میں انکو ذاتی پروجیکشن کا مالیخولیا ہے.



جنہوں نے انقلاب لانا ہوتا ہے وہ سہارے نہیں ڈھونڈتے اور جناب طاہر القادری پر جب سخت وقت آتا ہے تو سہارے ڈھونڈنا شروع کر دیتے ہیں تو انقلاب خاک لانا ہے . ٹھیک کہا جناب خواجہ سعد رفیق نے کہ ڈاکٹر طاہر القادری لائسنس توپ کا مانگتے ہیں اور راضی پستول پر ہو جاتے ہیں. ایک طرف تو کہتے ہیں میں شہادت کا متلاشی ہوں تو دوسری طرف خوف  اتنا کہ کہیں واقعی شہادت نہ ہو جائے جناب اگر اسلام آباد اترتے تو اتنا لمبا سفر طے کرکے لاہور کیسے پہنچتے؟

 جبکہ حالت تو یہ تھی لاہور ائیرپورٹ سے چند کلومیٹر دور ماڈل ٹاؤن  پہنچنے کیلئے ترلے کرتے رہے اور سہارے ڈھونڈتے رہے اور سیکورٹی کا رونا روتے رہے کہیں فوج کو پکارتے رہے اور حال یہ ہے کہ اعتماد بھی کیا، تو حکومتی  شخصیت گورنر پنجاب چودھری محمد سرور  کی شخصیت  پر.

ایک طرف تو طاہر القادری  وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو ہٹلر  کہتے  نہیں تھکتے  جبکہ خود جناب اپنی طبیعت میں انتہا درجہ کا ہٹلر پن ہے. جب اسلام آباد میں دھرنا دیا تو مسٹر کنٹینر کے نام سے مشہور ہوئے، بچے عورتیں اور بوڑھے سردی میں ٹھٹھر رہے تھے اور جناب کے کنٹینر میں پسینے چھوٹ رہے تھے. اس وقت حکومت وقت کو یزیدی ، ظالم اور کیا کیا کہتے رہے اور اپنے آپ کو حسینی گردانتے رہے اور پھر  ظلم یہ کیا، جنکو قائد انقلاب یزیدی کہتے رہئے انہیں  کے ساتھ جپھیاں ڈالتے رہے اور معاہدہ کرکے انقلاب نے لاہور کی راہ لی بس انقلاب آتے آتے رہ گیا اور اندھیروں میں گم ہو گیا.

طاہر القادری خوابوں کے شہزادے بھی ہیں ، خواب ایسے نعوز باللہ گستاخی سے بھر پور کہتے ہیں-

نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے مجھے زندگی کی ایکسٹینشن لے کر دی ہے اور میری عمر 63 سال ہو گی، جناب طاہر القادری صاحب فروری 2014 میں 63 سال کے ہو چکے ہیں اورزندہ  پھر رہے ہیں یہ خواب جھوٹے یا جناب عالی خود جھوٹے ہیں؟


 بہت ہی بہتر ہوا جو پاک فوج نے طاہر القادری کی پکار پر توجہ نہ دی. کینیڈا کی شہریت ہے جناب کی تو بھلا توجہ دینے کی کیا ضرورت تھی؟ طاہر القادری کو موت کا خوف اتنا کہ گورنر پنجاب جناب  چودھری محمد سرور مجھے بلٹ پروف گاڑی میں گھر تک چھوڑ کر آئیں یہ مطالبہ تو بچوں جیسا ہے عوام گولیاں کھائیں اور خون میں لت پت ہوں اور کڑکتی دھوپ میں گھنٹوں جھلستے رہیں اور قائد انقلاب جناب طاہر القادری بزنس کلاس میں سفر کریں اور خود گورنر کا پروٹوکول چاہیں شرم آنی چاہئے ایسی دورخی پر-

 جناب شیخ الاسلام صاحب توجہ کیجئے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم جنگ خندق میں صحابہ  رضی الله عنھم کے ساتھ بھوک اور پیاس سے تھے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے پیٹ پر دو پتھر باندھے تھے اور صحابہ کرام نے ایک ایک  یہ ہے اسوہ رسول الله  صلی الله علیہ وسلم. طاہر القادری پتہ نہیں کون سا اسلام چاہتے ہیں، کبھی کہتے ہیں اسلامی انقلاب اور کبھی کہہ دیتے ہیں جمہوری انقلاب اصل میں طاہر القادری صاحب وہی انقلاب چاہتے ہیں جس میں طاہر القادری صاحب ملک کے سربراہ ہوں یہ ہے انقلاب!!

 لیکن یاد رہے اب عوام بہکاوے میں نہیں آنے والے بس آپکے زر  خرید  اور مریدین ہیں جو آپکی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں. خدارا ملک پاکستان پر ترس کھائیں اور ترقی کی منازل پر گامزن پاکستان کو اپنے حال پر چھوڑ کر کینیڈا کی راہ لیں یہی آپکے لیے اور پاکستان کی عوام کیلئے بہتر ہے. پاک فوج کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف ضرب  عضب  آپریشن جاری ہے ان حالات میں ساری عوام پاک فوج کے ساتھ قدم با قدم ملائے کھڑی ہے. یہ وقت ہے اتحاد کا، الله تعالی انتشار سے بچائے اور پاکستان کو مان کا گہوارہ بنائے. آمین

پڑھنے کا شکریہ
 اپنی قیمتی آراہ سے ضرور نوازیں

کوئی تبصرے نہیں: