کانگریس ہو یا بی جے پی پاکستان دشمنی انکی گھٹی میں پڑی ہے چاہے حکمراں اچھے تعلقات اور بھارت نواز عناصر امن کی آشا کے راگ الاپتے رہیں بھارتی پاکستان کے دشمن تھے، ہیں اور رہیں گے- پاکستانیوں کی بچت اس میں ہے کہ رب جلیل کے نازل کردہ قرآن حکیم کے مطابق دشمن کے مقابلے میں گھوڑے تیار رهکیں
____________________________________________________________
بھارت میں الیکشن سے قبل مسلمان نفرت اور ہندو عصبیت کی جو مسموم فضا پیدا کر دی تھی مسلمانوں پر حملوں نے اس فضا کو اور زیادہ زہر آلود کر دیا تھا اس فضا میں ہندو قوم پرست بی جے پی کی کامیابی صاف نظر آرہی تھی اور کوئی شک نہیں رہ گیا تھا اس مرتبہ وزارت عظمیٰ کے سنگھاسن پر مسلمان دشمن نریندر مودی براجمان ہو گا اور اس نقطہ نظر میں بھی وزن ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کے روز اول سے جنگی جنوں اور توسیع پسندانہ عزائم کو تقویت ملے گی اور اسکے منطقی نتجیے کے طور پر بھارت کی جانب جارحیت کے امکانات کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا.اگرچہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھلنے سے قبل ہی پاکستان کے پرائم منسٹر نواز شریف نے نریندر مودی کو پارٹی کی کامیابی پر مبارک اور پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دیکر بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کا اظھار کردیا ہے مگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی معتصب قیادت کے لیے یہ تھوڑی تبدیلی کے ساتھ "مرد متعصب کلام نرم و نازک بے اثر" والا معاملہ ہے یہ کوئی الجبرے کا مشکل سوال نہیں ہے مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف بڑھکیں لگانے والے نریندر مودی پاکستان کے حوالے سے خیر سگالی کے جذبات کا اظھار کیسے ممکن ہے جس نے ووٹ ہی پاکستان دشمنی کی بنیاد پر حاصل کیے ہیں تاہم پرائم منسٹر کے منصب کے کچھ تقاضے ہیں اور بین القوامی سطح پر صلح جوئی اور عدم جارحیت کے تاثرات کا اظھار ضروری ہوتا ہے اسلیے نریندر مودی
- کی زبان سے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی بات ہی سنی جائے گی
Thank You For Reading
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں