Video Widget

« »

پیر، 9 جون، 2014

قیادت کی خوبیاں

قائد تحریک الطاف حسین وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ہر طرح سے عام عوام کی خدمت کی چاہئے وہ علمی خدمت ہو یا معاشی و معاشرتی یہ الطاف حسین ہی ہیں جنہوں نے خدمت خلق کو اپنی زندگی کا فرض اولین بنایا، تعلیم کو عام کرنے میں آپکی خدمات قابل تعریف ہیں.

 

آزاد وطن ایک ایسی آزاد ریاست  حاصل کی جائے جہاں ہم یعنی مسلمان اپنی مذہبی اقدار ، تہذیب و تمدن اور روایات کے مطابق آزادانہ طور پر زندگی بسر کر سکھیں. اب ہم زیادہ  گہرائی میں نہیں جاتے لیکن آپ کے سامنے ان حقائق کو مختصرا پیش ضرور کریں گے کہ پاکستان آزاد ہونے کے بعد بانیان پاکستان کی اولادوں کو ہمیشہ نچلے طبقے کا شہری کیوں سمجھا گیا ان پر ملازمتوں کے تعلیمی اداروں کے اور انکے دیگر حقوق کے دروازے کیوں بند کر دیے گیے. کیا انکا یہ قصور تھا کہ وہ بانیان پاکستان کی اولاد تھے اور پاکستان پر قابض 2 فیصد طبقے کو یہ ڈر تھا کہ کہیں ان لوگوں کو انکے جائز حقوق نہ دینے پڑیں اسلئے انکو اتنا کمزور کردو کہ یہ بھی اپنے جائز حقوق کیلئے بھی بول نہ سکیں. جب گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا جاتا ہے تو روشنی کی کرن ضرور  نکلتی ہے اور وہ آہستہ  آہستہ اس اندھیرے کو ختم کر دیتی ہے ایسا ہی کچھ مملکت خداداد پاکستان میں  ہوا کہ جب مظلوم ومحکوم 98  فیصد طبقے کی کوئی شناخت، کوئی پہچان نام نہیں تھا، ایسے میں ایک مرد آہن اسی مظلوم طبقے کے درمیان اٹھا اور اسنے 35 برس  کی جدوجہد کی اور اپنے مظلوم عوام کے مستقبل پر اپنا سب کچھ قربان کر دیا. جیسے دنیا آج الطاف حسین کے نام سے جانتی ہے کیونکہ یہ وہ انسان ہے جس نے  98فیصد  پسے ہوے طبقے کو شناخت دی اور آج اسی رہبر و رہنما اسی قائد کی شناخت چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے.
قائد تحریک الطاف حسین وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ہر طرح سے عام عوام کی خدمت کی چاہئے وہ علمی خدمت ہو یا معاشی و معاشرتی یہ الطاف حسین ہی ہیں جنہوں نے خدمت خلق کو اپنی زندگی کا فرض اولین بنایا، تعلیم کو عام کرنے میں آپکی خدمات قابل تعریف ہیں.

 الطاف حسین کو ساری دنیا ایک مدبر و رہنما کے طور پر جانتی ہے انکو اپنے شناخت کیلئے کسی کارڈ کی ضرورت نہیں ہے لیکن وہ عناصر وہ 2 فیصد استحصالی طبقہ جو کہ پاکستان پر قابض ہے وہ نہیں چاہتا کہ الطاف حسین پاکستان آئیں جبکہ یہ وہی  لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ الطاف حسین پاکستان کیوں نہیں آتے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جناب الطاف حسین کے شناختی کارڈ کا سوچ کر ہی کئی لوگوں کے سوئچ  اڑ  گئے ہیں. کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ  محترمالطاف حسین ہی وہ واحد شخصیت ہیں جو پاکستان آباد اور درخشاں  اور ترقی یافتہ پاکستان بنا سکتے ہیں.

حقیقت کے تناظر میں دیکھا جائے تو دنیا میں کم کم ہی ایسی صفات کی حامل شخصییات نظر آتی ہیں کہ جو زندگی کو دشوار گزار سفر میں اکیلے  اپنے عزم و حوصلے اور یقین کامل  کے ساتھ قدم رکھتے ہیں لیکن انکے ہر بڑھتے قدم  کے ساتھ  ساتھ انکے چاہنے والوں کا ایک کارواں شامل ہو جاتا ہے. بلاشبہ جب ایک ایسی کرشمہ ساز شخصیت کسی  تحریک کو قائد کی صورت میں میسر آجائے تو تحریک اور کارکنان کے حوصلے بلند رہتے ہیں اور آگ و خون کے دریا عبور کرکے بھی منزل  کا حصول ممکن ہو تو  وہ کرتے ہیں یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین کی شکل میں ہمیں ایسی قیادت میسر آئ جس نے ہمیں جینے کا ڈھنگ سیکھایا اور حق پرستی کو ایک شمع روشن کی جس نے ہماری زندگیوں کو ایک فکر و فلسفے کو اختیار کرکے ایک عزم و حوصلہ عطا کیا

الله رب العزت کے حضور دست  دعا دراز کرتے ہیں کہ وہ ہمارے محبوب قائد کا سایہ ہمارے سروں پر تا قیامت  قائم دائم رکھے اور قافلہ حق پرستی کو منزل مقصود تک پہنچنے کی استقامت عطا فرمائے. آمین
_______________________________________________________________

صاعقہ ناز

پڑھنے کا شکریہ
 اپنی قیمتی آراہ سے ضرور نوازیں

کوئی تبصرے نہیں: