Video Widget

« »

پیر، 2 جون، 2014

لندن میں سیاسی تماشا



 لندن میں مسلم لیگ (ق) کے صدر شجاعت حسین نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ طاہرالقادری سے ملاقات کی ہے، اس ملاقات میں سابق وزیراعلیٰ پرویز الہی بھی شریک ہوئے، تینوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا اور اصطلاح احوال کیلئے سیاسی اتحاد بنانے پر مشورے کیے، بعد میں تینوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا اور صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے، شجاعت حسین اور پرویز الہی پاکستان سے لندن پہنچے تھے اور طاہرالقادری کینیڈا سے لندن آئے تھے، انکے درمیان مزید مذاکرات ہوں گے اور اس بات پر بھی غور  ہو گا کہ کون کون سی جماعتوں کو اتحاد میں  شامل کیا جائے.

طاہرالقادری نے پریس کانفرنس  میں کہا کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے، تھری ڈی نظام ہے اور تھری ڈی کا مطلب ہے .... دھن دھونس اور دھاندلی، انھوں نے عام  انتخابات میں دھاندلی کی شدید مذمت کی اور بتایا کہ اب ہمارے درمیان رابطہ ہوا ہے اور ہم مستقبل کیلئے مشاورت میں مصروف ہیں، شجاعت حسین اور پرویز الہی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے ہمارا رابطہ کبھی نہیں ٹوٹا اور باہمی مشورے سے یہ طے کیا جائے گا کہ آئندہ کون کون سی جماعتوں سے مشورے کیے جائیں.

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جمیعت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن بھی مذہبی جماعتوں کے اتحاد کیلئے کوشش کر رہے ہیں اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق  سے انکی تفصیلی ملاقات ہو چکی ہے.

سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں نئے سیاسی اتحاد کیلئے تحریک انصاف کے صدر عمران خاں سے طاہرالقادری  رابطہ کر سکتے ہیں اور حزب اختلاف کی دوسری جماعتوں کے ساتھ بھی رابطے کیے جائیں گے.

 یہ معمہ کسی نہ کسی طرح ضرور حل ہونا چاہئے کہ پاکستان میں حکومت  کی تبدیلی  یا نئے سیاسی منصوبوں کیلئے  کیلئے ہمارے سیاستداں کس وجہ سے لندن کا انتخاب کرتے رہے ہیں.



پڑھنے کا شکریہ
اپنی قیمتی آراہ سے ضرور نوازیں

کوئی تبصرے نہیں: